غزل
بڑی ہی بے حسابی ہو گئی ہے کہ پائی پائی اسکی ہو گئی ہے ہمارے خواب ادھورے رہ گئے ہیں ہماری نیند پوری ہو گئی ہے
نہ جانے کیا بنے اس آئنے کا مکمل بے حجابی ہو گئی ہے کسی کی خوش کلامی کا اثر ہے کسی سے بد کلامی ہو گئی ہے دوبارا کام پر جانے لگا ہوں محبت کی تلافی ہوگئی ہے تھکن کی گود میں سر رکھ لیا ہے زمیں بھی چارپائی ہو گئی ہے
شہام شاہد
غزل
نہ جانے کیا بنے اس آئنے کا مکمل بے حجابی ہو گئی ہے کسی کی خوش کلامی کا اثر ہے کسی سے بد کلامی ہو گئی ہے دوبارا کام پر جانے لگا ہوں محبت کی تلافی ہوگئی ہے تھکن کی گود میں سر رکھ لیا ہے زمیں بھی چارپائی ہو گئی ہے
❤❤❤❤❤❤❤❤
ReplyDeleteThank You Very Much For Your Comment
DeleteShare Our Blog with other
Have A Nice Day