جس طرح سے جس جگہ پر جس بھی ڈھب روشن کرو...... By Muzdam Khan - Poetry Nation

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Sunday, February 16, 2020

demo-image

جس طرح سے جس جگہ پر جس بھی ڈھب روشن کرو...... By Muzdam Khan

Responsive Ads Here
58586644_794640820917923_1455631211945787392_n


غزل


جس طرح سے جس جگہ پر جس بھی ڈھب روشن کرو

میں تو بس یہ چاہتا ہوں مجھ سے سب روشن کرو
دوسروں کے طنز پر خاموش ہو جاتا ہوں میں
تم جلاؤ گے تو جل اٹھوں گا جب روشن کرو
خود پہ مرنے والوں کی تعداد تو دیکھو ذرا
میں نہیں مر سکتا مجھ کو بے سبب روشن کرو
میرے جلنے میں مرا بھی ہاتھ ہونا چاہیے
ویسے بھی مصروف ہو تم ، جانے کب روشن کرو
میں اگر دیکھوں گا تو سب دیکھنے لگ جائیں گے
جب کوئی میری طرف دیکھے تو تب روشن کرو
لوگ مرکز چھوڑ کر آتے ہیں باہر کی طرف
اپنے دل کی روشنی کے ساتھ لب روشن کرو
خود لپٹ جاتا ہوں اُس سے چھوڑتا بھی خود ہوں میں
اِس سے پہلے وہ کہے حدِ ادب روشن کرو
فیض سے بڑھ کر نہیں ہوتا کسی کو دیکھنا
خود نظر آؤ نہ آؤ لیکن اب روشن کرو
روشنی آنکھوں میں چبھتی ہے زیادہ دیر تک
میں بھی چبھنا چاہتا ہوں، ایک شب روشن کرو


مژدم خان

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages